استنبول، 5 اگست (رائٹر) ترکی کے صدر رجب طیب ایردوگان نے ملک میں ہونے والی ناکام فوجی بغاوت کی کوشش کی مبینہ سازش کرنے والے امریکی مولوی فتح اللہ گولن سے وابستہ کاروباری اداروں، اسکولوں، کمپنیوں اور چیریٹی تنظیموں کو ممنوعہ 'دہشت گرد ' قرار دیتے ہوئے انہیں بند کرنے کا عزم ظاہر کیا۔
مسٹر ایردوگان نے کہا کہ " گولن کا کاروبار اب بھی کافی مضبوط ہے
اور جو بھی ان کا ساتھ دے رہا ہے اس کے لئے بھی یہی سمجھا جائے گا کہ وہ ملک میں بغاوت میں شامل تھا"۔
انہوں نے گولن (75) پر الزام لگایا کہ اس نے گزشتہ دس برسوں سے ترکی اور دوسرے ممالک میں واقع اپنے اسکولوں ، چیریٹی تنظیموں اور کاروبار کے نیٹ ورک کے ذریعے ملک کے اداروں میں دراندازی کی ہے اور ایک "متوازی ڈھانچہ" تیار کرکے ملک کا کنٹرول اپنے ہاتھ میں لینے کی کوشش کی ہے۔